ایک صحافی صدف کا مقدمہ

 ‏صدف قتل کیس ایک دن عمران خان کے گلے ضرور پڑے گا

-

ایسے کیسز میں ڈرائیور گرفتار ہوتا ہے اور کچلنے والی گاڑی امپاؤنڈ کی جاتی ہے ۔ ڈرائیور کی ضمانت شخصی مچلکے پر ہو جاتی ہے لیکن گاڑی کیس کا فیصلہ آنے یا شاذ و نادر کسی کیس میں عدالت میں درخواست جمع کروانے پر واپس کر دی جاتی ہے- لیکن افراتفری میں شوہر کو گھیر گھار کر مقدمہ نہ کرنے کی رضامندی پر دستخط کروا لیے گئے.نجانے کیا کیا دھمکیاں دی گئی ہوں گی ۔بیٹیاں بھی تو ہیں اسکی ۔مرتا کیا نہ کرتا ۔۔ کنٹینر امپاؤنڈ ہو جاتا تو دھرنے اور مارچ کے لئے نیا بنوانا پڑتا ۔ شاید دو چار روز نکل جاتے لیکن گوارا نہ ہوا- اب خون کے چھینٹوں سے دھلا وہی کنٹینر آگے بڑھے گا.سوار ہونے والوں کے جگرے پر آفرین کہ ایک روتی چیختی سسکتی روح اپنے کچلے ہوئے جسم کی لاش اٹھائے کنٹینر کے ساتھ دوڑتی روتی  ہوگی اور یوں اب باقی کا فاصلہ طے ہوگا.وہ جو لاشوں جنازوں پر نہیں جاتا تھا آج ایک لاش اسکے نیچے تڑپ رہی تھی-جس سے بدروحوں کی ملکہ پنکی نے اسے کوسوں دور رکھا تھا وہ قدرت کی ستم ظریفی سے ایک لاش  کے عین اوپر کھڑا تھا ۔ اس سے کہا گیا تھا کہ لاش و جنازے سے دور رہنا ورنہ سب الٹ ہو جائے گا ۔  کچھ بعید نہیں کہ مارچ آگے بڑھے تو کنٹینر خون میں نہا جائے سب الٹ ہو جائے-

Comments