Posts

Showing posts from November, 2022

#وزیرآبا_حملہ_انتہائی_اہم_انکشافات

 #وزیرآبا_حملہ_انتہائی_اہم_انکشافات یہ حملہ کچھ اسطرح سے پلان کیا گیاتھا کہ حملہ آور ‎#نوید کو کہا گیا تھا کہ اس نے پستول نکال کر لہرانا ہےاور ابتسام کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی کہ اس نے نوید کو پکڑ کر کنٹینر پر موجود گارڈ کے نشانے پر لانا ہے اس کام کے لئے ہی ابتسام سپیشل رنگ کی ٹی شرٹ شلوار قمیض کےاوپر پہن کر آیا تھا تا کہ بھرے مجمے میں بھی شوٹر گارڈ اس کو پہچان سکے۔ جیسے ہی نوید نے پکڑے جانا تھا گارڈ نے گولی مار کر نوید کا خاتمہ کرنا تھا مگر اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا کہ وہاں موجود معظم مقتول نے بھاگ کے نوید کو دبوچنا چاہا اور گارڈ کی گولی کی زد میں آگیا معظم بےگناہ مارا گیا اور اس بھگدڑ میں سیکورٹی اداروں کو نوید زندہ گرفتار ہوگیا نوید کا زندہ پکڑےجانا جیسے قیامت ہی ہوگئی کہانی بنانےوالے کیلئے کیونکہ نوید مر جاتا تو الزام کسی پر بھی آرام سےدھرا جاتا اور ہماری معصوم جزباتی قوم اس پر یقین بھی کر لیتی نوید کی ہلاکت سے چند اور مسائل بھی جنم نہ لیتے جیسے کہ اگر نوید ہلاک کر دیا جاتا تو خاں ساب کو گولیاں لگنے کی کہانی نہ چلانی پڑتی بلکہ سکرپٹ میں تو معمولی زخم تھے کیونکہ مارچ جو آگے بڑھا...

عمر عطا بندیال کے نام - - - -

 عمر عطا بندیال کے نام - - - -  لوگ قبر کو بھی معافی نہیں دیتے ہیں  جسٹس کی موت کے بعد ان کے اہل خانہ  بہت پریشان رہتے تھے کوئی ان کی قبر پر ہر ہفتے پھٹا جوتا رکھ جاتا  کافی جدو جہد کے بعد لاٹھی ٹیکتے ایک ضعیف شخص کو  پکڑ لیا گیا پوچها بابا جی یہ کام آپ کرتے ہیں؟ ‏بابا جی نے کہا جسٹس... کی وجہ سے میرے خاندان کے ساتھ ظلم ہوا میرا گهر بار سب لٹ گیا میرے جوان بیٹے کو موت کی نیند سلا ديا گیا۔   جسٹس... نے خاندانی دشمنی کی بنیاد پر مجھے برباد کر دیا اب اپنے آپ کو سکون دینے کے لیے میں جسٹس کی قبر پر جوتا مارتا نہیں بلکہ رکھ جاتا ہوں. میرا ایمان ہے کہ میرا رکھا ہوا جوتا اسے فرشتے مارتے ہوں گے۔ (ایڈووکیٹ اے کے بروہی کی کتاب سے اقتباس ) ‎#ریڈ_لائن_کراس_ہوگئی

گل ود گئی اے مختاریا

 عمران خان کو اے کے 47 کی گولی لگی: بابر اعوان علی خان ___   گل ود گئی اے مختاریا   پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے قانونی مشیر  بابر  اعوان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو اے کے 47 کی گولی لگی۔ حالانکہ چند دن پہلے ہی ہی سپریم کورٹ نے عمران خان لانگ مارچ کیس میں کہا تھا کہ آب جھوٹ نہیں چلے گا عدالت کو سچ بتانا ہوگا عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر الزامات لگائے گئے کہ سڑک بند کی،  حکومت کے خلاف نعرے لگائے،  مقدمہ میں الزام لگایا گیا کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، مقدمے میں ڈنڈوں اور نعروں سے خوف پھیلانے کا الزام لگایا گیا  کون سی سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچا بابر اعوان کا کہنا تھا عمران خان کو دو گولیاں لگیں،  عمران خان کو  47 AK کی گولی لگی جبکہ نائن ایم ایم کی گولی شہید معظم کو لگی۔ بابر اعوان نے عمران خان کی ٹانگ سے AK 47 کی گولیاں ڈھونڈ لی    دو دن بعد فواد چوہدری کہے گا  عمران خان کو راکٹ لانچر مارا گیا ہے  اس کے دو دن بعد زرتاج گل کہے گی کہ عمران خان کو توپ...

نشئی کون؟ خط بنام بابا جی

 #خط_بنام_باباجی مماثلت اتفاقیہ ہوگی ایک سخت مشکل آن پڑی ہے جس میں آپ کا فوری مشورہ درکار ہے-  میرا تعلق ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے جس کی کُل آبادی چھ سات ہزار ہے- غریب لوگ ہیں- گھروں میں غسل خانے تک نہیں- نہانے دھونے کےلیے لوگ عموماً گاؤں کی مسجد کا حمام استعمال کرتے ہیں- قصّہ کچھ یوں ہوا کہ آج صبح جب یہ فقیر مسجد پہنچا تو چرس کی بوُ نےاستقبال کیا کوئی بدمست نشئی، استنجہ خانے میں بیٹھا دھویں کےمرغولےچھوڑ رہا تھا پانی کا نل بھی اس نے فُل کھول رکھّا تھا- میں نے غصّے سے دروازہ پیٹا تو وہ اندر سےمغلظات بکنےلگا مجھے بھی غصّہ آیا لیکن صبر کیا- نمازی آئےتو مسجد کمیٹی کو اطلاع کی-کچھ لوگ میرے ساتھ ہوئے اسی دوران گاؤں کا چوکیدار وہاں چلا آیا- ہم نےسب صورت حال اسے بتائی-وہ کہنےلگا اس بدبخت سےتو میں عاجز آچکا ہوں آج اسکا کچھ بندوبست کرتےہیں چوکیدار نےزور کی لات دروازے کو ماری اور اس بدبخت کو گُدّی سے پکڑکر باہر نکالا ساتھ دو چپیڑیں بھی رسید کیں اس پر وہ نشئی مشتعل ہوا اور برامدے میں رکھی اینٹوں کی طرف بڑھا-چوکیدار یہ ماجرا دیکھ حواس باختہ ہوا اور اپنا سر بچانے کو وہاں سے بھاگ نکلا- مسجد کم...

پاکستانی قوم کا المیہ

Image
 *یہ ایک عام آدمی کی لاش ھے،* *جس کو ہم عوام کہتے ہیں..... !*  یہ عوام اپنے لیڈران کے پیچھے مرنے مارنے گالی گلوچ اور کسی بھی حد تک جانے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں - سیاسی لیڈران عوام کی لاشوں کو استعمال کر کر کے اپنے لئے اقتدار کی راہ ہموار کرتے ہیں ....... اور انکو پوچھنے والا کوئی بھی نہیں اپنے اپنے لیڈر کے ساتھ ساتھ اس عام شخص کی فیملی کا دکھ بھی سمجھنا چاہیے، یہ شخص بھی اپنے گھر کا عمران خان ہی تھا اور یہ شخص آپ عوام میں سے تھا، آپ کا حصہ تھا-  کپتان کے بچے خوش قسمت ہیں کہ خدا نے ان کے والد کا سایہ ان کے سر پر سلامت رکھا ،کچھ تعزیت اور ہمدردی ان یتیم بچوں کے لیے بھی جن کا بے گناہ باپ ان کی آنکھوں کے سامنے  موت کی وادی میں اتار دیا گیا اور وہ برستی گولیوں میں بھی اپنے باپ کی لاش سے چمٹے رہے ۔اصل قیامت تو ان کے سر پہ ٹوٹی ہے ،کہرام تو ان گھر برپا ہوا ہے ،آشیانہ تو ان کا ٹوٹ گرا ہے کہ جس باپ کے کندھے پہ چڑھ کر اور انگلی پکڑ کر وہ گھر سے نکلے تھے اب اس کی لاش لے کر گھر جائیں گے

لانگ مارچ حملے کی شازش بے نقاب

 میں بتاتا ہوں اصل گیم کہاں فلاپ ہوئی ہے اِن کی 👇🏼 ‏ان کی آپس میں کوآرڈینیشن اور ٹائمنگ میچ نہیں ہو سکی کیونکہ حملہ ہوتے ساتھ ہی جو بندہ گرفتار ہوا وہ ایجنسیوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چُک کر فوراً میڈیا کے سامنے پیش کر دیا جس نے سارا کچا چِٹھا کھول کر اپنا جرم قبول کر لیا ✅ جبکہ ان کا پلان تھا کہ پنجاب پولیس اُس حملہ آور کو اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے جائے گی پھر پرویز الہٰی اور عمران خان اپنے مرضی کا بندہ یا بیانات دلوا کر ملک میں انتشار پھیلائیں گے اور بلیک میلنگ جیسے اوچھے ہتھکنڈے اپنائیں گے 🤫 اور اگر آپ دیکھیں کہ جتنے بھی عمرانڈو اینکرز، صحافی یا یوٹیوبرز ہیں وہ سب ایک ہی بات پر کیوں ماتم کر رہے ہیں کہ حملہ آور میڈیا پر کیسے آ گیا اور کون لے کر آیا 🤷‍♂️ ‏ساتھ ساتھ PTI کے سوشل میڈیائی نمونے پرویز الہٰی کو برا بھلا کہ رہے ہیں کہ گیم سنبھال نہیں سکا 😂 ‏سمجھ رہے ہو گیم کو 🤔 اوپر سے جیسے ہی جیو نیوز پر چند منٹ کیلئے ٹِکر چلے کہ حملہ آور تو PTI کے عالمگیر خان کا گارڈ ہے تو فوراً عالمگیر خان کی پھٹ گئی اور جلد بازی میں ویڈیو بیان جاری کر دیا کہ میرا گارڈ بے قصور ہے 😂 ‏اسے ...

پاکستان کا عدالتی نظام

 وجیہہ عروج 2001ء پنجاب یونیورسٹی ایم اے انگلش کی طالبہ جسے فائنل رزلٹ میں یونیورسٹی نے فیل قرار دیاکہ وہ ایک پیپر میں غیرحاضر تھی یہ بات وجیہہ عروج کے لئے باعث حیرت ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی پریشان کُن بھی تھی کیونکہ وہ تمام پیپرز میں حاضر رہی تھی اور تمام پیپرز اچھےطری ‏سے حل کئے تھے اسے لگا شائد یونیورسٹی سے غلطی ہو گئی ہے وہ اپنے والد کے ساتھ شعبہ امتحان پہنچی اور اپنا کیس متعلقہ افسر کے سامنے رکھا تو بجائے تحقیق کرنے یا ریلیف دینے کے اس نے وجیہہ کے والد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپکو کیا پتہ آپکی بیٹی امتحان کے بہانے کہاں جاتی تھی😥 یہ جملہ وجیہہ اور اسکے والد کے سر پر بم بن کر گرا اور وہ جیسے سُن ہو کر رہ گئے یونیورسٹی نے غلطی ماننے اور ڈگری جاری کرنے سے انکار کر دیا بات آفس میں سب کے سامنے ہوئی تھی آناً فاناً یونیورسٹی میں پھیل گئی اور ہر آنکھ وجیہہ کو خطاکار اور یونیورسٹی کو حق بجانب سمجھنے لگی ‏وجیہہ کی زندگی جیسے کسی چور کی زندگی جیسی ہو گئی کچھ نہ کرتے ہوئے وہ اپنے ہی گھر والوں اور معاشرے کی نظر میں مشکوک اور گنہگار ٹھہری  اس نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا اور ی...

غدار محل

Image
 میر جعفر یہ محل جس کے کھنڈرات کی آپ تصویر دیکھ رہے ہیں آج سے تین سو سال پہلے انتہائی خوبصورت اور بہت بڑا محل ہوا کرتا تھا ۔ لیکن جیسے ہی اس محل کا مالک مرا ، اس کے بعد کسی نے اس محل میں آباد ہونے کی کوشش نہ کی ۔ لوگوں کو اس محل سے شدید نفرت تھی اور یہ نفرت ایسی تھی کہ تین سو سال گزرنے کے بعد بھی اس نفرت میں کمی نہیں آرہی بلکہ اس سے نفرت کا اظہار لوگ پہلے سے بھی زیادہ شدت سے کرنے لگے ۔ مثال کے طور پر جب کوئی شخص اس محل کے قریب سے گزرتا ہے تو آج بھی اس کے اوپر تھوک کر گزرتا ہے ۔ حتیٰ کہ کچھ لوگ نفرت میں اس قدر انتہا پسندی کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ اس کی دیواروں پر باقاعدہ جوتے مارے جاتے ہیں ۔ انسانوں کی تاریخ میں یہ پہلی عمارت ہے جس سے نفرت کی جاتی ہے اور یہ بھی ایک تاریخی ریکارڈ ہے کہ کسی عمارت کو اس سے پہلے اتنا نفرت انگیز نام نہیں دیا گیا ۔  اس کو اس ملک کی گورنمنٹ نے سرکاری طور پر اسے "غدار محل" کا نام دے رکھا ہے ۔ یہ بات تو شاید آپ کے لئے اتنی بڑی نہ ہو کہ کسی ملک میں کوئی حکومت کسی تعصب کی وجہ سے یا کسی نفرت کی وجہ سے ایسا نام دے سکتی ہے ۔ لیکن آپ کے لئے حیرت کی بات ہو گی کہ...

کیا آپ مسلمان ہیں ؟

 جمعہ کے دن ہمارا سیمینار تھا جسکا موضوع تھا  Halloween Identity اس دن پہلی دفعہ اس پر ریسرچ کی تو پتہ چلا کہ یہ کس قدر خوفناک فتنہ ہے جو تیزی سے ہماری مسلم سوسائٹی میں پھیل رہا ہے ۔ اور آج تو حیرت کی انتہا نا رہی جب فیسبک پہ تصاویر دیکھیں کہ سعودیہ میں یہ تہوار بہت زور وشور سے  منایا جارہا ہے استغفِرُاللہ ۔ اور ہمارے ہاں بہت سے لوگ اتنی آسانی سے کہہ رہے ہیں کہ اس میں حرج ہی کیا ہے ؟ مختلف Costumes اور Masks پہنتے ہیں اور چاکلیٹس اور کینڈیز ہی تو بانٹتے ہیں بچوں میں ۔ تو آخر مسئلہ کہاں ہے ؟  اب یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اسکی تاریخ کو سمجھیں کہ آخر یہ تہوار آیا کہاں سے ہے اور اسکا مقصد کیا ہے ؟ Halloween actually is "Hallow" and "Evening" which slowly became "Hallow-even" and later "Hallow-een" "Hallow" means to make or set apart as holy  The origins go back to the "Celts", the ancient tribes of Europe. لفظ  Halloween دو الفاظ کا مجموعہ ہے Hallow + evening۔ Hallow  کا مطلب ہے کسی چیز کو مقدس بنا کے اختیار کرنا اور Evening ہے شام ۔ ...

پاکستان کے غدار

Image
 ‏مشرقی پاکستان میں کرپشن اور جنگی جرائم کے الزام میں جنرل غلام عمر  قید میں تھے بھٹو صاحب کو ایک خط لکھا اور اپنے جرائم کا اعتراف کیا معافی مانگی بھٹو صاحب نےانہیں جیل سے نکال کر گھر میں نظر بند کر دیتے ہیں  اجکل انکا ایک صاحب زادہ اسد عمر ملک میں حقیقی آزادی کی جد وجہد کر رہے ہیں

ایک صحافی صدف کا مقدمہ

 ‏صدف قتل کیس ایک دن عمران خان کے گلے ضرور پڑے گا - ایسے کیسز میں ڈرائیور گرفتار ہوتا ہے اور کچلنے والی گاڑی امپاؤنڈ کی جاتی ہے ۔ ڈرائیور کی ضمانت شخصی مچلکے پر ہو جاتی ہے لیکن گاڑی کیس کا فیصلہ آنے یا شاذ و نادر کسی کیس میں عدالت میں درخواست جمع کروانے پر واپس کر دی جاتی ہے- لیکن افراتفری میں شوہر کو گھیر گھار کر مقدمہ نہ کرنے کی رضامندی پر دستخط کروا لیے گئے.نجانے کیا کیا دھمکیاں دی گئی ہوں گی ۔بیٹیاں بھی تو ہیں اسکی ۔مرتا کیا نہ کرتا ۔۔ کنٹینر امپاؤنڈ ہو جاتا تو دھرنے اور مارچ کے لئے نیا بنوانا پڑتا ۔ شاید دو چار روز نکل جاتے لیکن گوارا نہ ہوا- اب خون کے چھینٹوں سے دھلا وہی کنٹینر آگے بڑھے گا.سوار ہونے والوں کے جگرے پر آفرین کہ ایک روتی چیختی سسکتی روح اپنے کچلے ہوئے جسم کی لاش اٹھائے کنٹینر کے ساتھ دوڑتی روتی  ہوگی اور یوں اب باقی کا فاصلہ طے ہوگا.وہ جو لاشوں جنازوں پر نہیں جاتا تھا آج ایک لاش اسکے نیچے تڑپ رہی تھی-جس سے بدروحوں کی ملکہ پنکی نے اسے کوسوں دور رکھا تھا وہ قدرت کی ستم ظریفی سے ایک لاش  کے عین اوپر کھڑا تھا ۔ اس سے کہا گیا تھا کہ لاش و جنازے سے دور رہنا و...

یوم شہادت غازی علم الدین شہید

 31 اکتوبر 1929 یومِ شہادت غازی علم الدین شہید آج محبوب سے ملاقات کا دن ہے آج نیند کیسے آ سکتی ہے آج تو میانوالی مہک رہا ہے آج ہی تو جشن ہے آج غازی کی بارات ہے آج ہی محبوب کی دید ہے آج ہی تو غازی کی عید ہے 31 اکتوبر 1929 کو غازی علم دین نے حسب معمول تہجد کی نماز ادا کی اور بارگاہ الٰہی میں دعا گو تھے کہ بھاری قدموں کی چاپ سنائی دی اور قدموں کی آواز کمرے کے سامنے آ کر رک گئی غازی علم دین نے ادھر دیکھا تو پھانسی دینے والے عملے کو اپنا منتظر پایا اس موقع پر داروغہ جیل کی آنکھوں سے شدت جذبات سے آنسو بہ نکلے آپ نے اس سے کہا گواہ رہنا میری آخری خواہش کیا تھی آپ نے معمول سے بھی کم وقت میں نماز ادا کی اتنی جلدی آخر کس لئے تھی محبوب سے ملاقات کی جلدی تو ہوتی ہے آپ اٹھے آگے بڑھے دایاں پاؤں کمرے سے باہر رکھا مجسٹریٹ سے کہا چلیے دیر نا کیجیے اور اس کے آپ ساتھ لمبے لمبے قدم اٹھاتے تختہ دار کی جناب روانہ ہو گئے جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو  کوئی بات نہیں میدان وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی  پوچھ کہاں عاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ ع...

عدلیہ کا فتیہ

Image
 میں تو یہی سوچ رہا تھا سیاستدان ‎#فیتہ کاٹنے میں جلد بازی کرتے ہیں اور نامکمل منصوبے کا افتتاح کرتے ہیں مگر اطہر من اللہ صاحب نے ان سب کو پیچھے چھوڑ دیا 2 دن بعد سپریم کورٹ جا رہا ہے اسلیے جلد بازی میں آج نامکمل منصوبے کا افتتاح کر رہا ہے جب صبع مجھے پتہ چلا کہ آج اطہر من اللہ  ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلکس کا افتتاح کر رہا ہے تو میں حیران ہو گیا کورٹ کمپلیکس تو تیار نہیں کس چیز کا افتتاح ہو رہا ہے جب میں وہاں پہنچا تو صفائیاں ہو رہی تھی افتتاح کی تیاری زور شور سے جاری تھی میں نے اس کی تصویر لی یہ آج کی تصویر ہے آپ یہ تصویر دیکھ کر خود فیصلہ کرے کیا یہ کورٹ کمپلیکس افتتاح کر لیے تیار ہے۔اطہر من اللہ صاحب کو تختی پر نام لکھنے کی اتنی کیا جلدی ہے کہ نامکمل منصوبے کا افتتاح کر رہا ہے شاید اطہر صاحب نہیں چاہتا کہ جب جوڈیشل کمپلیس تیار ہو تو تختی میں کسی اور کا نام ہو اسلیے تختی میں اپنا نام لکھنے کے لیے نامکمل منصوبے کا افتتاح ہو رہا ہے